Manzar Ansari

Add To collaction

بیٹیوں کی رخصتی

بیٹیوں کی رخصتی ۔۔۔۔۔

اپنے جگر کے ٹکڑے کو خود سے جدا کرنا بہت مشکل کام ہے ،۔۔

میں اکثر لوگوں کے منہ سے سنا کرتا تھا ۔۔

لیکن حقیقت کا اندازہ تب ہوا جب میری ماہی مجھسے جُدا ہوئی ۔۔۔

بیٹی کی شادی نہ ہو تو باپ فکر میں ڈوبا رہتا ہے کب ہو کب ہو ۔۔

لیکن جب ہو جاتی ہے ،تب اس کی جُدائی ہلاک کر دیتی ہے ۔۔

میرا گھر ہمیشہ ہستہ ،کھیلتا رہتا تھا ۔

گھر کے ہر کونے سے آواز آتی تھی ۔

دن میں ہزار دفاع یے کان میری ماہی کی آواز سنتے تھے ۔۔۔
لیکن آج ،آج وہ مجھسے بہُت دور ہے ۔۔۔

مجھسے ملنے کے لئے بھی اُسے اجازت کی ضرورت پڑتی ہے ۔۔۔

ماہی کے بچپن کے کپڑے نکل کر بیٹھ جاتے ہیں ۔ہم اور مریم ۔۔۔۔

گھنٹوں اُس کی باتیں کرتے رہتے ۔

اس کی شیطانیاں یاد آتی ہے ۔۔

میں مریم سے کہتا ہوں ۔مریم ہم نے جلدی شادی کر دی ماہی کی ،تھوڑے دن اور رکھ لیتے اپنے پاس ۔

مریم کہتی ،بیٹیوں سے کبھی دل نہیں بھرتا ماہی کے ابّو ۔۔۔

اور ہم خوس ہے ،اللہ کا شکر ہے ہماری بیٹی خوس ہے ۔ہر باپ یہی چاہتا ہے اس کی بیٹی خوس رہے ۔

اور ہماری بیٹی خوس ہے ۔اس بات سے میں بہُت خوس ہو ۔۔

مریم کی طرف دیکھتے ہوئے ،ماہی کے ابّو بولے
بیٹیاں کتن پیاری ہوتی ہے نہ ۔۔۔۔

پیچھے سے مریم کے ابّو بول پڑے ۔۔
آج پتہ چلا بیٹیاں کتنی پیاری ہوتی ہے ۔۔

ویسے تم بہُت خوشنصیب ہو ۔۔۔

میری پیاری سی مریم بھی تمھاری ہے ۔اور ماہی بھی ۔۔

بیٹا بیٹیاں بھلے ہی ماں باپ سے دور رہے مگر خوس رہے ۔۔۔
آباد رہے ۔بیٹی کی رخصتی پر ماں روتی ہے ۔لیکِن باپ کا جگر سسکتا ہے ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔muntaha siraj 

   9
5 Comments

asma saba khwaj

03-Apr-2022 04:54 AM

بیشک بیٹی ہی ساری دنیا کا انمول تحفہ ہے

Reply

Tabassum

02-Apr-2022 09:09 PM

Heart touching

Reply

fiza Tanvi

02-Apr-2022 06:33 PM

Bahut behtren ۔۔۔۔۔

Reply